چندی گڑھ،یکم ڈسمبر(ایجنسی) چندی گڑھ ہریانہ کے امبالا میں ایک خیراتی ہسپتال میں موتیابند کے آپریشن کے بعد 15 مریضوں کی ایک آنکھ جاتے جاتے بچی. اب آپریشن کروانے والی این جی او کے خلاف بغیر اجازت کے کیمپ لگانے کے لئے کارروائی کی بات کہی جا رہی ہے.
یہ صرف نام کا خیراتی ہسپتال ہے. انبالہ کے مہیش نگر Sarvkalyan Eye and Charitable Hospital میں 24 نومبر کو یہاں 15 لوگوں کا موتیابند کا آپریشن ہوا. 55 سال کے لال چند اپنی فیکٹری کے مالک سے 10 ہزار روپے قرض لے کر موتیابند کا آپریشن کروایا. کیا پتہ تھا، لینے کے دینے پڑ جائیں گے. آنکھ کی پٹی کھلی تو کچھ نظر نہیں
آیا. ہسپتال والوں نے چوری چپکے PGI میں داخل کروا دیا.
لال چند کی طرح 14 اور بھی ہیں. بزرگ خواتین کے لئے اگلے 3-4 ماہ انتہائی دقت بھرے ہو سکتے ہیں.
پہلے بھی ہو چکے ہیں ایسے معاملے ...
ابھی مارچ میں پانی پت میں بھی ایسا ہی معاملہ سامنے آیا تھا. تب حکومت نے کیمپ لگا کر موتیابند کے آپریشن پر سختی سے پابندی لگانے کی بات کہی تھی لیکن این جی او نے کیمپ لگانے کے لئے اجازت لینے کی ضرورت نہیں سمجھی.